-->

28 جنوری، 2013

پیش لفظ

نہ تو میں کوئی افسانہ نگار ہوں نہ ہی کوئی بہت بڑا کہانی نویس بس دل کی حسرت تھی کے  کوئی ایسا کام  کر دنیا تجھے یاد کرے پر عمر بیتی بیتی اور بیتی گئی ، کوئی ایسا کام نہ کر سکے جس سے دنیا ہمیں یاد کرے ۔یعنی ہم اس دنیا میں ایک عام مینگو پیپل بن کر رہ گئے تھے بس چند دوستوں سے ایسے مُلاقات ہوئی تو سب خوش اور آپس میں بلاگروں کی ایک دو کرتے ہمیں تو سمجھ نائی یہ کیا ہے پر ہم مشکور ہیں اپنے بابے پیٹر شاہ صاحب کے جنھوں نے ہمیں سمجھایا اور ساری رام کتھا سمجھائی ۔پھر ہمیں بات کچھ کچھ سمجھ میں آئی قصہ مختصر ۔۔۔بلاگ  ایسی چیز ہے  آپ  کے من کو جواچھا  لگے جو آپ سوچیں اُس کو لکھ دیں پڑھنے والا خودہی ٹکریں مار کر سمجھ جائے گا کیا لکھا ہے ۔
اب سب سے پہلے یہ مشکل ہوئی  کے بلاگ کا نام کیا رکھا جائے ایک بار پھر ہمارے بابے پیٹر شاہ صاحب کی مدد درکار ہوئی لیکن اب بابے مہاراج کے سامنے جو نام رکھا جاتا وہ ہمیشہ کی طرح اس جملے سے شروع کرتے "اے کی چول نام ہویا "اب بندا پوچھےکریں تو کیا کریں ۔ بلاگ کا نام ، فقیر، سائیں، جوگی، ملنگ، بونگا ملنگ ،حسرتیں ،جوگی  پتا نہیں کیا کیا تجویز کیا گیا لیکن بابے مہاراج نے اثبات میں سر نہ ہلایا ۔ہم نے کہ میرا د ل چاہتا ہے کہ میں ایسا ذرا فقیرانہ نام رکھوں پر نہیں جی ۔
ہم نے سوچا یہ آگ کی دیوار ہمیں خود ہی پھلانگنی ہو گی طے ہو اکے ہم اپنے نومولودہ بلاگ کا نام خود ہی رکھیں گئے کیونکہ ہمیں یقین ہے کے نام ہم نے ہی رکھا ہے توپڑھیں گے بھی بس ہم ہی نا تو ہم مستنصر حسین تارڑ ہے اور نہ ہی احمد ندیم قاسمی کے بلاگ آن لائین ہوتے ہی کُڑیا ںہمارے آٹو گراف مانگنے کے لیے لائن باندھ لیں گی ۔ اب دل میں ایک بات تو آئی  جہاں جعفر حسین اور ڈفر جیسے گدھ بلاگر بیٹھے ہوں وہاں تجھے کون لفٹ کرائے گا ؟۔ تو یہ سوچ کر حوصلہ ہو ا۔۔۔۔
جان جائے خرابی سے  ۔
ہاتھ نہ رُکے بلاگی سے ۔
اب یہ پیش لفظ کیا ہماری جانے بلا ہم نے تو یہ دیکھا ہر کتاب شروع ہونے سے پہلے پیش لفظ ہوتا ہے اب یہ لفظ تو رب نے عطا کئے اوردماغ ایسی مشین بنایا ہے کے یہ ایک بار الفاظ شروع کر دے تو پھر رُکتا ہی نہیں سوچا الفاظ کے سمندر میں سے دو چار ڈونگے ہم بھی نہا لیں شاید من ٹھنڈ پے جائے۔

1 comments:

Unknown نے لکھا ہے کہ
یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔